لذت اعتراف قصور
(AW105)
حضرت مولانا شاہ حکیم محمد اختر صاحب نور اللہ مرقدہ
اللہ تعالیٰ قرآن پاک میں ارشاد فرماتے ہیں کہ دنیا دھوکے کا گھر ہے۔ انسان کی فطرت ہے کہ کسی سے دھوکہ کھانا پسند نہیں کرتا لیکن دنیا کی چکاچوند سے دھوکہ کھا جاتا ہے اور گناہوں کے جال میں پھنستا چلا جاتا ہے۔ اس پر دنیا کےفریب کا ایسا جادو چلتا ہے کہ مرتے دم تک گناہوں سے نہیں نکل پاتا۔ اہل اللہ اس فریب سے نہ صرف یہ کہ خود آزاد ہوتے ہیں بلکہ دوسروں کو بھی آزادی دلانے کا باعث بنتے ہیں۔
شیخ العرب والعجم عارف باللہ مجددِ زمانہ حضرت اقدس مولانا شاہ حکیم محمد اختر صاحب رحمۃ اللہ علیہ نے اپنے وعظ ’’لذت اعتراف قصور‘‘ میں بیان فرمایا ہے کہ انسان سے کوئی گناہ ہو جائے تو اللہ تعالیٰ کے حضور فوراً اس کا اعتراف کرے اور توبہ و استغفار کرکے معافی مانگ لے۔ اپنے کسی قصور کی تاویل نہ کرے کیوں کہ نافرمانی کر کے تاویل کرنا اور معافی نہ مانگنا شیطان کا طریقہ ہے۔ اسی طرح اپنے بڑوں مثلاً والدین، مشایخ اور اساتذہ کے سامنے بھی اپنے قصور کا اعتراف کرکے فوراً معافی مانگ لے، یہ ایسا عمل ہے جو بندے کو مخلوق کا اور اللہ کا محبوب بنا دیتا ہے۔